احمد آباد، 8؍جولائی (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )گجرات ہائی کورٹ نے ریاست میں پاٹیداروں کی ریزرویشن تحریک کی قیادت کرنے والے ہاردک پٹیل کو ضمانت دے دی ہے۔ضمانت کے تحت ان کو 6 ماہ گجرات سے باہر رہنا پڑے گا۔واضح رہے کہ ہاردک اکتوبر 2015سے جیل میں بندہیں۔ان پر دو مقدمات چل رہے ہیں۔پہلا سورت میں جبکہ دوسرا احمد آباد میں۔سورت والے معاملے میں ان پر ایک شخص کو مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں کے قتل کے لیے اکسانے کا الزام ہے۔احمد آباد معاملے میں ہاردک کے ساتھیوں پر لوگوں کو حکومت کے خلاف تشدد کرنے کے لیے اکسانے کا الزام ہے۔ہاردک کو پولیس نے گرفتار کیا تو مبینہ طور پر ان کے ساتھیوں نے لوگوں کو فون کر کے تشدد کاحکم دیاتھا۔ان معاملات میں ہاردک پر غداری کی دفعات لگائی گئی ہیں۔حالانکہ ہاردک آج جیل سے چھوٹیں گے نہیں کیونکہ وسنگر میں تشدد کے معاملہ میں ضمانت کی عرضی عدالت میں زیر التوا ہے۔ہاردک نے ریزرویشن کے لیے پاٹیداروں کی تحریک کی قیادت کی تھی۔حکومت کے رویہ کی وجہ سے تحریک نے بعد میں تشددکی شکل اختیارکر لی تھی ۔غور طلب ہے کہ حکمران بی جے پی کے خلاف پاٹیدارکمیونٹی کی پر تشدد تحریک کی قیادت کے لیے 22سالہ ہاردک کو گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں سورت جیل میں رکھا گیا۔غور طلب ہے کہ پاٹیدار کمیونٹی کی ایک میٹنگ میں ایک بڑے اجتماع کے درمیان تلوار یں لہراکر ہاردک میڈیا کی شہ سرخیوں میں آ گئے تھے۔انہوں نے کہا تھا کہ پاٹیداروں کو سرکاری ملازمتوں اور کالجوں کے داخلوں میں ریزرویشن ملنا چاہیے ۔گجرات میں پاٹیدار کمیونٹی کو عام طور پر اقتصادی طور پر مضبوط سمجھاجاتا ہے، لیکن ان کے درمیان ریزرویشن کی مطالبات زور پکڑتے جا رہے ہیں ۔ہاردک پٹیل کی گرفتاری کے بعدپاٹیدار تحریک نے تشدد کی شکل اختیار کر لی تھی اور بعد میں یہ تشدد گجرات کے کئی شہروں میں پھیل گیا تھا ۔ہاردک پٹیل نے عدالت کو یقین دلایا ہے کہ جیل سے چھوڑے جانے پر وہ امن طریقے سے اپنی تحریک جاری رکھیں گے۔